Seeghon Ki Sarfi Tarkeeb

 اَصَابَتْ

صیغہ واحد مؤنث غائب۔ فعلِ ماضی مثبت معروف۔ ثلاثی مزید فیہ۔ بے ہمزہء وصل۔ اجوفِ واوی۔ از بابِ افعال۔
اصل صیغہ " اَصْوَبَتْ" تھا، بروزن اَکْرَمَتْ۔
واؤ متحرک اور ماقبل حرفِ صجیح ساکن ہو تو واؤ کی حرکت نقل کر کے ماقبل کو دینا واجب ہے۔
"اَصَوْبَتْ" ہو گیا۔
اگر نقل کردہ حرکت فتحہ کی ہو تو نقلِ حرکت کے بعد اسے الف سے بدلنا واجب ہے۔
"اصَابَتْ"
******
قُوْلَا
صیغہ تثنیہ مذکر حاضر۔ فعلِ امر حاضر معروف۔ ثلاثی مجرد۔
اجوفِ واوی۔از باب نَصَرَ یَنْصُرُ
اصل صیغہ " تَقْوُلَانِ " تھا بروزن تَنْصُرَانِ
واؤ متحرک اور ماقبل حرفِ صحیح ساکن ہو تو واؤ کی حرکت نقل کر کے ماقبل کو دینا واجب ہے۔
تَقُوْلَانِ ہو گیا۔
امر بنانے کے لۓ علامتِ مضارع حذف کی۔ نونِ اعرابی گرایا۔ کیونکہ ما بعد متحرک ہے اسلۓ ہمزہء وصلی کی ضرورت نہیں۔

قُوْلَا
******
Like
Comment

Sila e Rahmi. Mufti Akmal. Qurb e Ilahi.


 

Walidain Ki Nafarmani Ki Saza


 

Seeghon Ki Sarfi Tarkeeb.

 بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

قُلْ

 

کہہ تو ایک مرد

 

صیغہ واحد مذکر حاضر۔ فعلِ امر حاضر معروف۔ثلاثی مجرد۔اجوفِ واوی۔از

 

باب نصر ینصر۔

 

اصل صیغہ۔ تَقْوُلُ بروزن تنْصُرُ

 

واؤ متحرک اور ماقبل حرفِ صحیح ساکن ہو تو واؤ کی حرکت نقل کر کے

 

ماقبل کو دینا واجب ہے۔

 

تَقُوْلُ

 

امر بنانے کے لۓ علامتِ مضارع حذف کی۔ مابعد کے متحرک ہونے کی وجہ سے آخر

 

کو ساکن کیا۔

 

قُوْلْ

 

اجتماعِ ساکنین سے واؤ کو گرا دیا۔

 

قُلْ
*****
قُوْمُوْا

 

کھڑے ہو تم سب مرد

 

صیغہ جمع مذکر حاضر۔فعلِ امر حاضر معروف۔ثلاثی مجرد۔اجوفِ واوی۔از

 

باب نصر ینصر۔

 

اصل صیغہ تَقْوُمُوْنَ بروزن تَنْصُرُوْنَ

 

واؤ متحرک اورماقبل حرفِ صحیح ساکن ہو تو واؤ کی حرکت نقل کر کے ماقبل

 

کو دینا واجب ہے۔

 

تَقُوْمُوْنَ

 

امر بنانے کے لۓ علامتِ مضارع حذف کی اور نونِ اعرابی گرا دیا۔

 

قُوْمُوْا

Nahvi Tarkeeb Of Aayat e Quran

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اُعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ

اُعْبُدُوْا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ فعلِ امر حاضر معروف۔ اس میں "و" ضمیر مرفوع متصل بارزاس کا فاعل۔ رَبَّ مضاف۔ کُمْ ضمیر جمع مذکر حاضر ضمیر مجرور متصل مضاف الیہ۔ مضاف اپنے مضاف الیہ سے مل کر مفعولِ بہ اول۔ الَّذِیْ اسمِ موصول۔ خَلَقَ صیغہ واحد مذکر غائب۔ فعلِ ماضی مثبت معروف۔ اس میں ھُوَ ضمیر واحد مذکر غائب ضمیر مرفوع متصل مستتر اس کا فاعل۔ کُمْ ضمیر جمع مذکر حاضر ضمیر منصوب متصل مفعولِ بہ۔ خَلَقَ فعل اپنے فاعل اور مفعولِ بہ سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہو کر صلہ۔ اسمَ موصول اپبے صلہ سے مل کر مفعولِ بہ ثانی۔ اُعْبُدُوْا فعل اپنے فاعل، مفعولِ بہ اول، مفعولِ بہ ثانی سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔ 

Nahvi Tarkeeb Of Arabic Ibarat.

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

 

سَبَّ رَجُلٌ فَاسِقٌ 


 

سَبَّ صیغہ واحد مذکر غائب۔فعلِ ماضی مثبت معروف

 

ثلاثی مجرد۔ مضاعفِ ثلاثی۔از باب نَصَرَ یَنْصُرُ۔ رَجُلٌ موصوف۔ فَاسِقٌ صیغہ واحد مذکر۔ اسمِ فاعل۔اس میں ھُوَ ضمیر مرفوع متصل

 

مستتر راجع بسوۓ موصوف، اس کا فاعل۔ اسمِ فاعل اپنے فاعل سے مل کر شبہ جملہ اسمیہ ہو کر موصوف کی صفت۔ موصوف اپنی

 

صفت سے مل کر  سَبَّ فعل کا فاعل۔ سَبَّ فعل اپنے فاعل سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔

 

رَجُلٌ کیونکہ فاعل بن رہا ہے اسلیۓ مرفوع ہے۔ فَاسِقٌ اسلیۓ مرفوع ہے کیونکہ رَجُلٌ موصوف کی صفت ہے اور موصوف صفت کے

 

اعراب ایک جیسے ہوتے ہیں۔